ڈائری کا ایک ورق

ڈائری کا ایک ورق تحریر وسیم رضوان

ایک دن فیس بک کھولے بیٹھا تھا کہ اچانک آپا فرح دیبا کا ایک میسج موصول ہوا کہ بچے نئی روایت میں ایک نیا ایونٹ : میری ڈائری کا ایک ورق : منعقد ہونے جا رہا ہے اور اس دفعہ بنا کسی عذر کے جیسا بھی ہو اپنی ڈائری کے ورق سے لکھ کر لاؤ نہیں تو پھر بھاڑ میں جاؤ بھاڑ میں جانے کا ابھی موڈ نہیں تھا تو سوچا کہ سکول کے زمانے کی کوئی ڈائری ڈھونڈ ہی لینی چاہیے شاید کچھ مل جائے سو اسی حسرت میں گھر کا کونہ کونہ چھان مارا مگر مجھے ڈائری تو کیا ایک ورق تک نہ ملا میں نے بھی ہمت نہ ہاری اور (پینڈ) گاؤں کے پرانے گھر کی طرف روانہ ہوا پرانے گھر میں پہنچا تو دیکھا کہ گھر کھنڈرات کا نمونہ پیش کر رہا تھا ایک خستہ حال کمرے نما کھنڈر میں داخل ہوا تو یاد آیا کہ یہاں ایک پرانے بکس میں اسکول کی کاپیاں کتابیں رکھتے تھے دوڑ کر اس جگہ پہنچا تو پتہ چلا کہ وہ بکس اب بھی کسی کی آمد کا منتظر تھا جلدی سے بکس اٹھایا تو مٹی اور جالوں سے بھرا ہوا بکس وزنی معلوم ہوا بکس کو کچے صحن میں رکھ کر کپڑے سے جھاڑا اور کھولا تو اس میں کچھ کتابیں پرانے کپڑے اور کچھ لوہے کے اوزار تھے کتابوں میں ڈائری ڈھونڈنے کی کوشش کی جو کہ کامیاب رہی اور چہرے پر زبردست مسکراہٹ آئی کہ چلو ایک معرکہ سر ہوا . وہیں بیٹھ کر اس بوسیدہ سے ڈائری کو کھولنا شروع کیا تو کچھ پرانی یادیں تازہ ہو گئیں ورق سے حرف بحرف نقل کر رہا ہوں
…….
آج پھر سکول میں دیر سے گیا کیونکہ آج بھی میں سکول میں فیس جمع نہیں کروا سکا تھا پہلے پریڈ کے استاد صاحب کے پریڈ تک سکول سے باہر ہی رہا تھا صبح جب اسکول کے لئے گھر سے نکلنے لگا تو مجھے یاد تھا کہ آج اسکول فیس لے کر جانا ہے مگر جب امی سے فیس مانگنے کے لئے کچن کی طرف گیا تو دیکھا کہ ماں جی نے مرچوں والے کونڈے میں پانی ڈالا ہوا ہے اور اس پانی کے ساتھ روٹی کھا رہی ہیں تو ان سے فیس مانگنے کی ہمت نہیں ہو پائی کیونکہ انہوں نے ہمیشہ کی طرح کہنا تھا کہ پچھلی فیس دئیے ہوئے کیا مہینہ ہو گیا ہے حالانکہ ان کو یہ تک علم نہیں کہ پچھلے کئی مہینوں سے میرا ایک دوست میری فیس ادا کر رہا ہےاس لئے خاموشی سے اپنا بستہ اٹھا کر سکول کی طرف چل دیا تھا اور راستے میں سوچ رہا تھا کہ اس دفعہ پھر ارشد سے ہی کہوں گا کہ وہ میری فیس ادا کرے مگر جب ارشد کے گھر گیا تو پتہ چلا کہ وہ اسکول جا چکا ہے جلدی سے دوڑتا ہوا سکول کے گیٹ تک پہنچامگر شاید وہ بہت پہلے اسکول میں داخل ہو گیا تھا سو یہ سوچ کر پہلا پریڈ چھوڑ رہا ہوں کہ کلاس کے انچارج جب اپنا پہلا پریڈ لے کر چلے جائیں گے تو پھر کلاس میں جاؤں گا…اور آج کا دن بھی گذر جائے گا کل تک کوشش کر کے بندوبست کر لوں گا…
17:04:1992