نظم • نظمیہ مشاعرہ 14 جون 2015 ریت کے محل ،،،،،،،،،،،،،قیصر نذیر خاور 10 years agoAdd Comment طویل مسافتوں کا سایہ دیکھتے دیکھتے معدوم ھوتا جاتا ھے مختصر فاصلوں کے بند سلسلے نزدیک ہیں مگر دور سراب بنے نظروں کو دھندلائے دیتے ہیں الجھا من ریت کے محل سجائے رہتا ھے ۔