نظمیہ مشاعرہ 14 جون 2015

جناب صدر، ڈاکٹر ابرار احمد کا صدارتی خطبہ برموقع غیر عروضی نظم مشاعرہ، 14 جون 2015 .. . . . اور تازہ کلام

نئی روایت فورم کا تہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ اس خاص ایونٹ کی صدارت کی عزت میرے نام کی ..اور جہاں تک میرا علم ہے فیس بک پر شاید یہ اپنی نوعیت کا پہلا مشاعرہ ہے .اس کے لیے فورم کی تمام ٹیم کو مبارک باد.. یہاں جو تخلیقات پیش کی گئیں اور ان پر جس قرینے اور ذہانت سے بات کی گئی لائق داد ہے .. سنجیدہ مکالمہ تخلیقی ادب کی تفہیم اور تنقید میں با معنی نتائج لاتا ہے .ہم سب سیکھتے ہیں . کہیں سکھاتے بھی ہیں ..تمام تخلیق کار کمال کے ہیں کہ اس نفسہ نفسی کے دور میں ادب ان کا مسلہ ہے اور یہ کوئی معمولی بات نہیں ..ہم تمام عمر سیکھتے ہیں اس لیے وہ دوست جنہوں نے داد سمیٹی خود کو عقل کل سمجھنے سے گریز فرمائیں اور جو تنقید کی زد پر آے ، خاطر جمع رکھیں کہ خود میں نے حلقہ ارباب ذوق میں اپنی درگت بنتے دیکھی اور بنائی بھی ہے اوروں کی .اس لیے کسی طور بھی دل برداشتہ نہ ہوں اور اپنے لکھے پر دشمن کی نظر ڈالنے کی ہمت اور عادت پیدا کریں …. ایسے مکالموں کا حسن یہی ہے کہ یہ ایک ایسی بصیرت ہم میں پیدا کر دیتے یا کر سکتے ہیں جو بہ طور لکھنے والے کے ، ہماری ترقی کی ایک یقینی ضمانت بن سکتی ہے ..آپ سب بہت کمال کے تخلیق کار ہیں .آگے بڑھنا ہے آپ کو ..میری دلی دعائیں ہمیشہ آپ کے ساتھ ہیں ، ساتھ رہیں گی ..تمام پیارے شاعروں اور تبصرہ نگاروں کو دلی داد پیش کرتے ہوے میں تمام ہوتا ہوں ۔ ۔ ۔ ابرار احمد

Leave a Comment