دیکھو گل بانو ! ضد نہ کرو . . سسکنے , رونے سے کچھ نہیں ہونے والا . . . سفید ریش بزرگ آگے بڑھتا ھے . . اور اپنے داہنے ھاتھ کو گل بانو کے سر پر بلند کر کے کہتا ھے ” گل بانو تم نہیں مانو گی تو تمہارے دونوں بچے ذبح کر دیئے جائیں گے. . (لہجے کی گمبھیرتا میں اضافہ ھوتا ھے ) ” گل بانو بیٹا … کمانڈر تم سے زور زبردستی نہیں کرنا چاہتا . . نکاح کرنا چاہتا ہے . . بیوی بنانا چاہتا ہے اپنی . . مجاہدوں کے استاد کی بیوی بننا تمہارے لئے فخر کا باعث ہونا چاہیے بیٹا! (گل بانو تڑپ کر چارپائی سے اٹھتی ہے اور سسکتے ہوئے کہتی ہے) ” غلام دین بابا . . . فیروز خان کو شہید ہوئے آج پانچواں دن ہے . . . یہ کیسے ممکن ہے ????? (زیر _لب مسکرا کر بزرگ کہتا ہے) ” ھم حالت _ جنگ میں ھیں بیٹا ….. شریعت ھمیں اس کی اجازت دی