مختصر کہانی مختصر کہانی تقریب ۲۰۱۵

تھکن

“میں تھک گیا ہوں ، کیا میں یہاں کچھ دیر بیٹھ سکتا ہوں؟؟؟”
” نہیں ۔۔۔
کم از کم یہاں نہیں۔۔۔ نہ یہ بیٹھنے کی جگہ ہے اور نہ یہ بیٹھنے کا سمے۔۔۔”
“تم نے کبھی مجھے چین سے نہیں بیٹھنے دیا ، ہمیشہ یہی کہاں کہ ابھی آرام کا سمے نہیں آیا ۔۔۔ آخر یہ آرام کا سمے کب آئے گا؟؟؟”
“آجائے گا آجائے گا۔۔ بس چلتے چلو۔۔۔”
لیکن۔۔۔
لیکن ویکن کچھ نہیں ۔۔۔ اٹھو اور چلو۔۔
تم ہمیشہ ہی مجھ سے نالاں نظر آئے ہو۔۔۔
نہیں ایسی بات نہیں ، شاید میں تمہیں سمجھتا ہوں اس لیئے۔۔
تم سمجھتے لیکن یہ دنیا کیوں نہیں سمجھتی؟؟؟؟
کیا نہیں سمجھتی؟؟؟
“یہی کہ تن کے کالے اور من کے کالے میں بہت فرق ہوتا ہے۔۔۔”
“سوہنیا ، یہ دنیا ہے۔۔۔ یہ نہ سمجھتی اور نہ سمجھ میں آتی ہے۔۔۔ افسوس کہ یہاں ایک بھی ایسی بات نہیں کہ جس پر تمام انسان متفق ہو سکیں۔۔۔”
“بھلے متفق نہ ہوں لیکن میں یہاں آیا ہوں تو مجھے نہ صرف یہاں رہنے بلکہ خوش رہنے کا پورا پورا حق ہے۔۔”

Leave a Comment