مختصر کہانی مختصر کہانی تقریب ۲۰۱۵

خوف

ہر کوئی جیسے اپنے اپنے کام پر لگا ہوا ہے ، ان کاموں بیچ کہیں خوشی کا پہلو ھے ، کہیں تاسف کا عنصر ، کہیں ضرورت آڑے ہے تو کہیں مجبوری حائل- صبحِ کاذب سے کچھ پہلے کا وقت ہے- ہل ، پنجالی ، ارلیاں ، آر لگی پرانیاں ( سُوئے والی سونٹیاں) ڈھونڈی جا رہی ہیں- بَیلوں کے گلے کی گھنٹیاں ٹرن ٹرن بج رھی ہیں – چِینے کو بھی اس کی دُم مروڑ کر اٹھانے کی بھر پور کوشش کی جا رہی ہے- کاسنی پھولوں والی نازک تن بیل سورج مکھی کے تنے سے لپٹی جا رہی تھی- کل ، کھیت میں قریب پڑتے ٹک (کٹ) کی وجہ سے اس کے بل پہلے ہی درد ہونے اور ٹوٹنے کی حد تک کَسے جا چکے تھے- کھُرپے اور درانتی والا اب صرف چند قدم کے فاصلے پر تھا۔

Leave a Comment