نظم نظمیہ مشاعرہ 14 جون 2015

نشیب سے ابھرتا وسوسہ……….ایف۔ڈی۔ورک

اسے صلیب پہ لٹکا کر
کیلیں ٹھونکی جا چکی ھیں
پھر بھی جانے کیوں
نشیب میں کھڑا
ایک کتا
اس پہ بھونک رہا ھے

 

Leave a Comment