نظم • نظمیہ مشاعرہ 14 جون 2015 نشیب سے ابھرتا وسوسہ……….ایف۔ڈی۔ورک 9 years agoAdd Comment اسے صلیب پہ لٹکا کر کیلیں ٹھونکی جا چکی ھیں پھر بھی جانے کیوں نشیب میں کھڑا ایک کتا اس پہ بھونک رہا ھے