نظم • نظمیہ مشاعرہ 14 جون 2015 نشیب سے ابھرتا وسوسہ……….ایف۔ڈی۔ورک 10 years agoAdd Comment اسے صلیب پہ لٹکا کر کیلیں ٹھونکی جا چکی ھیں پھر بھی جانے کیوں نشیب میں کھڑا ایک کتا اس پہ بھونک رہا ھے