گزشتہ سبق میںآپ نے نوٹ کیا ہوگا کہ بعض الفاظ کے آخری دو حروف پر میں نے جزم دی تھی۔ تاکہ آپ کو بنیادی تقسیم اور علامتوں سے آگاہ کیا جا سکے اور حروف پر حرکات کی شناخت کے عمل میںآپ کسی الجھن کا شکار نہ ہوں۔
جب کہ اردو زبان کے الفاظ کے ضمن میں اصل حقیقت یہ ہے کہ جس طرح اردو میں کوئی لفظ ساکن حرف سے شروع نہیں ہو سکتا ۔اسی طرح دو ساکن کبھی اکھٹے نہیں ہو سکتے ۔اس کی وجہ یہ ہے کہ دوسرا ساکن حرف بولتے ہوئے ہمیشہ متحرک ہو جاتا ہے اور اس پر ہلکی سی زبر کا گمان ہوتا ہے ۔مثلا آپ لفظ۔استقبال۔کو دیکھئے ۔جس کے آخری دو حروف بظاہر ساکن ہیں ۔لیکن جیسے ہی آپ لفظ استقبال کو زبان سے ادا کریں گے ۔تو لام میں خفیف سی حرکت محسوس کریں گے ۔جو زبر کی حرکت سے مماثل ہو گی۔مشق کے لئے اسے دوہرا کر دیکھئے۔
سوال ۔۔۔کام۔۔اور ۔۔ناک۔۔دو مختلف الفاظ ہیں ۔دونوں میں ک پر کون کون سی حرکت ہے۔؟
اسی طرح یاد رکھئے کہ جس لفظ میں نون غنہ استعمال ہو گا ۔وہ بولتے ہوئے اس کا حصہ شمار نہیں ہوتا۔اس کا سبب یہ ہے کہ نون غنہ کو حلق کے بجائے ناک سے ادا کیا جاتا ہےاور دوسری وجہ یہ ہے کہ جب نون غنہ کسی حرف علّت یعنی ۔ا۔و یا ی کے بعد آئے تو اسے ادا نہیں کیا جاتا۔۔مثال۔۔۔کہاں
حرف و حرکت کی پہچان کے بعد اب وہ مرحلہ آگیا ہے ۔جب ہمیں حروف کی باہمی رفاقت اور ان کی ایک دوسرے سے شراکت کو دیکھ کر کچھ اصطلاحیں سیکھنا پڑیں گی۔ کیونکہ انہیں سیکھے بغیر ہم علم ا لعروض کی زمین پر قدم نہیں رکھ سکیں گے۔لیکن انہیں سیکھنے سے پہلے ایک مرتبہ پھر یاد کرا دوں کہ عروض میں الفاظ کے املا سے زیادہ ان کی آواز زیادہ اہم ہے۔جب دو یا دو سے زیادہ حروف یا لفظ آپس میں ملتے ہیں تو آوازوں کا ایک سلسلہ پیدا کرتے ہیں ۔جسے شعر کا آہنگ کہا جاتا ہے۔یہاں میں کچھ تعریفیں درج کروں گا ۔انہیں اچھی طرح ذہن نشین کر لیں۔
مکتوبی۔۔۔۔۔۔وہ لفظ جو لکھا جائے۔۔۔۔مثال۔۔۔۔خواب
ملفوظی۔۔۔۔۔۔وہ لفظ جو زبان سے ادا کیا جائے۔۔۔۔خاب
مکتوبی اور ملفوظی الفاظ میں فرق نوٹ کریں۔اور چند الفاظ لکھ کر اس کی مثال دیں۔
سبب۔۔۔دو حروف یا آوازوں سے مل کر جو لفظ یا جزو بنتا ہے ..اسے سبب کہتے ہیں۔
سبب خفیف۔۔۔جس لفظ میں پہلا حرف متحرک اور دوسرا ساکن ہو اسے سبب خفیف کہتے ہیں۔۔۔مثال۔۔۔دل،کہہ،خط،آ(اا)
سبب ثقیل۔۔۔جس لفظ کے دونوں حروف متحرک ہوں اسے سبب ثقیل کہتے ہیں ۔لیکن اردو میں کوئی ایسا لفظ نہیں جس کے دونوں حروف ساکن یا متحرک ہوں ۔ تو یہ سبب ثقیل صرف اسی صورت میں سامنے آتا ہے جب دو الفاظ کو ترکیب دیا جائے ۔مثلا۔درِ یار۔اس میں دال پر زبر اور رے کے نیچے زیر آئی تو یہ درے یار پڑھا جائے گا۔یاد رکھئے اردو میں سبب ثقیل صرف دو الفاظ کو اضافت دے کر ہی حاصل ہو سکتا ہے۔